(ایجنسیز)
امریکا کے جاسوسی پروگرام میں بین القوامی تنظیمیں ایک ہزار افراد اور ساٹھ ممالک نشانے پر ہیں، امریکی اور برطانوی اخبارات نے مزید تفصیلات شائع کردیں۔ اخبارات میں شائع ہونے والی نئی رپورٹ کے مطابق امریکا نے اسرائیل سمیت اپنے قریبی اتحادی ممالک کے سربراہان کو بھی جاسوسی پروگرام کا ہدف بنایا، اقوام متحدہ، یورپی یونین کے سربراہ اورامدادی پروگراموں کی نگرانی بھی مسلسل جاری
رہی۔ افریقی ممالک کے سربراہان اوران کی گھریلوں فون کالز بھی ریکارڈ کی گئیں، اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد یورپی کمیشن نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے جواز طلب کیا ہے۔ وائٹ ہاوس پالیسی کا تجزیہ کرنے والے پینل کے رکن نے بھی پروگرام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خفیہ نگرانی دہشت گردی کے حملوں سے بچنے میں مددگار ثابت نہیں رہی، اخبارات میں شائع کی جانے والی معلومات سابق امریکی اہلکار اسنوڈن کی جانب سے فراہم کی گئیں۔